Panchayat Ordered In Dera Ghazi Khan About Theft
ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے میں پنچایت نے چوری کے شبہ پر غریب خاندان کی 6 معصوم بچیوں کوونی کر نے کا حکم دے دیا ۔
متاثرہ خاندان جانیں بچانے کیلئے لاہور پہنچ گیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ انھیں جانی تحفظ د ینے کے ساتھ اپنے گھروں میں دوبارہ آباد کرنے میں مدد کریں۔
موضع ڈاہر بارڈر ملٹری پوسٹ زین کے رہائشی جلال خان نے جنگ کے دفتر پہنچ کر بتایا کہ ان کے بھائی گل شیر کی بستی ڈاہر میں دکان ہے جہاں اسلحہ ڈیلر فاروق احمد نے اسلحہ چوری کا جھوٹا الزام عائد کر کے 50لاکھ روپے ادائیگی کا مطالبہ شروع کر دیا ۔
یہ معاملہ پنچائیت میں چلا گیا تو وہاں بلوچی رسم کے مطابق گل شیر کو بےگناہی ثابت کرنے کے لئے پانی کے کنویں میں پھینکا گیا لیکن مقررہ وقت سے پہلے باہر نکلنے پر مجرم ٹھہرا دیا گیا اور 50لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا جس پر تونسہ میں مکان بیچ کر 10لاکھ روپے ادائیگی کر دی گئی جبکہ گائوں میں واقع مکان پر زبردستی قبضہ کر لیا گیا ۔
In the tribal area of Dera Ghazi Khan, Panchayat ordered the innocent families of the poor family to be coconut on theft of theft.
The affected families reached Lahore to save their lives and urged the Chief Minister Punjab Shahbaz Sharif to help them resettle their homes with their protection.
Jalal Khan, a resident of the post-border border post Zain, reached the office of the war and said that his brother was a shop in Gulshir's township, where weapons Dealer Farooq Ahmed accused theft of theft and started demanding Rs 50 lakh. Given.
When the matter went to Panchayat, there was a bullet in the wells of water to prove Gulshi as per Baluchi ritual, but it was ordered to go out before the appointed time and it was ordered to pay 50 lakh rupees I was sold 10 million rupees by selling the house while the houses in the village were forced to be forced.
0 comments:
Post a Comment