راولپنڈی: بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق سی پی اوسعود عزیز اور سابق ایس پی خرم شہزاد نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں اپیلیں دائر کی ہیں جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ انسدادد ہشتگردی کی عدالت نے ان کی طرف سے پیش کیے جانے والے شواہد کو نظر انداز کیا، انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا غیر قانونی ہے لہذا سزاؤں کو کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں بری کیا جائے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اڈیالہ جیل میں بے نظیر قتل کیس میں سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم اشفاق کو 17، 17 سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ عدالت نے پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر کو اشتہاری قرار دیا تھا، عدالت نے کیس میں ملوث دیگر پانچوں ملزمان کو باعزت بری کر دیا تھا جن میں رفاقت، حسنین، رشید احمد، شیر زمان اور اعتزاز شاہ شامل ہیں۔
Verdict of Benazir Bhutto Murder Case
Rawalpindi: The verdict of Benazir Bhutto murder case has been challenged in the High Court.
Former CP Pervez Musharraf, and former SP Khurram Shahzad, have filed an appeal in the Lahore High Court Rawalpindi bench, in which the court has been convicted that the anti-terrorism court verifies evidence Disregarded, the punishment sent by the Anti-Terrorism Court is illegal, so the convicts should be dismissed and to be destroyed.

It is clear that the anti-terrorism special court sentenced former CPO Saud Aziz and SP Khurram Ashfaq to be 17, 17 years in the case of Benazir Bhutto murder case in Adela Prison case while the court confiscated Pervez Musharraf's property. The order was announced by the former president, the court has honored the five suspects involved in the case, including Rafaqat, Hassanin, Rashid Ahmed, Sher Zaman and Aitzaz Shah.

0 comments:

Post a Comment

 
Top