Iran Banned Ban On Teachers In Schools
تہران: ایران کے محکمہ تعلیم نے اسکولوں میں بدصورت اساتذہ کے پڑھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
تہران نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری فہرست میں کہا گیا ہے کہ ایسے اساتذہ جو بھینگے ہوں، جن کے چہرے پر تل، مہاسے، دانے یا پھر دیگر جلدی امراض کے نشانات ہوں تدریسی میدان میں آنے سے گریز کریں، اس کے علاوہ کلاس روم میں موجود اساتذہ کے چہرے پر کسی قسم کے جلنے کا بھی نشان نہیں ہونا چاہیے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ فہرست میں ایسی خواتین اساتذہ پر بھی پابندی لگائی گئی ہے جن کے چہرے پر بال موجود ہیں اس کے علاوہ ایسی بیماریاں جو واضح طور پر نظر نہیں آسکتیں جن میں مثانے کی پتھری، کلر بلائنڈ اور بانجھ خواتین پر بھی پڑھانے پر پابندی ہوگی۔
ایرانی محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری فہرست کے بعد سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایرانی محکمہ تعلیم کو اس فیصلہ پر نظر ثانی کرنی چاہیے جب کہ بعض افراد کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے بعد اسٹیفن ہاکنگ جیسے عظیم سائنسدان ایران کے اسکولوں میں نہیں پڑھا سکیں گے، تنقید کے بعد ایرانی صدر کے مشیر کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کی فہرست کی تحقیقات کی جائیں گی۔
According to the Iranian News Agency, the ongoing list from the Iranian Department of Education has been said that teachers who are engaged in their face, marks, acne, or other skin diseases, avoid avoiding teaching, Apart from this, no kind of burning should be marked on the face of the teachers present in the classroom.
Iranian media says that the list has also been banned on female teachers whose hair is available on the face, apart from other types of illnesses which do not clearly look at them, such as recipe, clay blended and barren women. It will be banned.
The Iranian media education is being criticized on the social media after the ongoing list, social media users say that the Iranian Department of Education should revise the decision while some say that this restriction After the great scientists like Stephen Hocking will not be able to read in Iran's schools, the criticism of the Iranian president after criticizing that the department of education will be investigated.
0 comments:
Post a Comment